Breaking News

ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کمپس کا ایک روزہ دورہ

 ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کمپس کا ایک روزہ دورہ۔

بروز جمعہ SEEK اور Knk Japan کے تعاون سے ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کیمپس میں اک سیمنار میں شریک ہوا۔ 
یہ سیمنار لڑکیوں کی تعلیم میں رکاوٹ پہ ریسرچ و سلوشن دینا اور گرلز ایجوکیشن کی شرح بڑھانے کے حوالے سے تھی۔

سیمنار میں بٹگرام کیمپس کے سٹوڈنٹس اور استاتذہ اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔
اور آرگنائزیشنز کے سفارشات سنی۔


 سیمنار میں طلباء اور استاتذہ سے ملاقات ہوئی اور تبادلہ خیال کیا۔

ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کمپس میں اس وقت تین ڈیپارٹمنٹس ( انفارمیشن ٹیکنالوجی IT, انگلش اور ذوالوجی) فنگشنل ہیں۔ جن میں پڑھائی جاری ہے۔

فال سمسٹر 2022 میں آئی ٹی 244، انگلش 150 اور زوالوجی ڈیپارٹمنٹ میں 55 نیو ایڈمیشن ہوئے ہیں۔ 
( یہ ڈیٹا یونیورسٹی طالب علم سے بات کرتے ہوئے ملا) مزید انرومنٹ بھی متوقع ہے۔

بٹگرام بیک ورڈ ایریاز میں شمار ہوتا ہے۔ پہاڑی علاقہ، پشتون کلچر، روایت پسند اور مذہبی لگاؤ ان لوگوں کا خاصہ ہے۔ 
کچھ عرصہ قبل بٹگرام میں لڑکیوں کی سکول کے بعد کالج یونیورسٹی تعلیم تقریباً ناممکن بات تھی۔ لیکن اب لڑکیاں کالجز میں داخلہ لے رہی ہے۔(زیادہ تر لڑکیاں یونیورسٹی تعلیم کیلئے دوسرے شہر نہیں جا سکتی) لیکن بٹگرام میں موجود تعلیمی سہولیات سے مستفید ہو رہی ہیں۔ اور بٹگرام کمپس میں لڑکیوں کی انرومنٹ بڑھ رہی ہے۔
(یہ انرومنٹ چار چھے گنا بڑھ سکتی ہے اگر بٹگرام میں لڑکیوں کیلیے الگ کالج یونیورسٹی کیمپس بنے)

سیمنار کے آخر میں Sher Afzal صاحب نے سوال جواب کا سیشن رکھا تو ہال میں موجود لڑکیوں اور لڑکوں نے اپنے ٹیلنٹ سے ہمیں متاثر کیا۔ 
ہماری بات سمجھی اور کچھ اپنی سمجھائی، جبکہ نئے تجاویز بھی پیش کیے۔

( طلباء کی گفت و شنید میں دل چسپی دیکھ کر میں نے انہیں Debating Society بنانی کی تجویز بھی دی، تاکہ مسائل پہ گفتگو ہو،اور حل کی طرف بڑھا جائے۔ گفت و شنید سے ذہنوں کو وسعت بھی ملے، جو کہ مستقبل میں ملک و قوم کیلئے سود مند رہے گی)

یہ جان کر بھی خوشی ہوئی کہ دوسرے شہروں اور صوبوں سے بھی طلباء یہاں داخلے کیلئے آئے ہیں اور ہاسٹل میں رہتے ہوئے اپنے تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس سے مختلف ثقافتوں اور زبانوں کی ترقی بھی ہو گی اور مل جل کر رہنے کا جذبہ بڑھے گا۔

 ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کیمپس کی موجودہ بلڈنگ چھوٹی ہے۔ نئی جگہ پر زمین خرید لی ہے۔ امید ہے کہ جلد کام شروع ہوگا۔ 

ضلع بٹگرام میں پوٹینشل موجود ہے۔ مواقع فراہم کرنے کی ضرورت باقی ہے۔
بٹگرام کے دور دراز علاقے کنائی سے "سدیس عزیز" جان من دوست ہے جو اب لندن پڑھائی کر رہے۔ اس کے علاؤہ بھی بہت سے طلباء ہزارہ یونیورسٹی مین کیمپس اور کچھ دوسرے شہروں کے کالجز یونیورسٹیز میں پڑھ رہے ہیں۔
              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کمیپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق خان سے مختصر ملاقات۔
ڈاکٹر صاحب بٹگرام ہی کے رہائشی ہیں، کیمپس کی ترقی کیلئے اپنی خدمات دے رہے۔ ان کی بات چیت اور طلباء سے مل جول دیکھ کر معلوم ہوا کہ وہ کافی Friendly Minded ہیں۔ 
طلباء اپنی بات پہنچانے میں ایزی فیل کرتے ہیں اور وہ پہنچ کیلئے دستیاب ہوتے ہیں۔
             ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امید ہے کہ ہزارہ یونیورسٹی بٹگرام کیمپس کی نئی جگہ اور عمارت جلد بنے گی اور ڈیپاٹمنٹس بڑھیں گے۔ طلباء اور خصوصاً طالبات کے ایڈمشن بڑھیں گے اور ضلع کے عوام خوش حال ہونگے۔
ازقلم۔ عمیر_خان_آباد

#UmairKhanAbad

1 comment: