Breaking News

منہ کے سات سالہ چھالے اور انفیکشن


منہ کے سات سالہ چھالے اور انفیکشن


منہ کے سات سالہ چھالے اور انفیکشن


 بھئی جان، تقریباً سات سال سے ہر ماہ تواتر سے میرے منہ میں چھال بنتے ہیں۔ ڈاکٹروں، حکیموں، گھریلو ٹوٹکوں سے علاج اور دم درود بھی کیے، لیکن منہ میں چھال اور انفیکشن کا علاج نہیں ہوسکا۔


شروع شروع میں زبان پر چھال بنتے تھے، پھر منہ کے اندر گالوں پہ، جبڑوں میں اور حلق میں بھی بننے لگے۔ 

اب تقریباً دو سال سے چھال کم اور زخم و سوراخ (انفیکشن) زیادہ ہوتے ہیں۔ اور یہ سلسلہ ہر ماہ جاری و ساری ہے۔


بھئی جان، گھریلو کھانا کھاتا ہوں، والدین کی بیماری کے باعث بچپن سے ہی کھانا پینا انتہائی سادہ (بغیر مرچ مصالحہ و روغنی) ہوتا ہے، پکوڑے، سموسے اور دیگر فاسٹ فوڈ مہینے میں صرف  ایک آدھ بار۔ 


گھریلو کھائی پکائی کیلئے گھی اور تیل ہمیشہ اچھے (اے) برانڈ کا استمعال کیا، مصالحے بھی دیسی اور گھر ہی کے بنے استعمال ہوتے ہیں، خاص کر ہلدی، سنبل، کالی زیری، وغیرہ۔


طبیبوں سے ملنے اور ذاتی مشاہدے کے بعد مجھے ہر ماہ منہ میں چھال یا انفیکشن ہونا "الرجی" کی علامت لگتی ہے۔

 ڈاکٹرز قسم قسم کے ادویات لکھتے ہیں، استعمال کرتا ہوں، لیکن فرق نہیں پڑتا۔ فرق پڑے بھی تب، جب مرض تشخیص (Diagnos)  ہو۔


بھئی جان، چھال اور انفیکشن کے دنوں میں کھانے پینے سے بالکل رہ جاتا ہے۔ بقول میری اماں جان  کے، "اتنا🤏🏻 سا منہ رہ جاتا ہے"🥺 

بول چال بھی کم ہوجاتا ہے۔ منہ جلن کرتا ہے،سر بھاری اور پیٹ میں مڑوڑ چالو ہو جاتے ہیں۔ رہی سہی کسر بخار پوری کر لیتا ہے۔ 

علاؤہ ازیں مرض میرا، مزاج پہ گہرا اثر چھوڑتا ہے۔ اکثر اوقات سارا غم غصہ چھوٹے بھائی عبداللہ خان پہ نکلتا ہے۔


ٹھیک ہونے کے بعد چند ایام ایسے  ٹشن پشن ہوتے ہیں جیسے ہمیں کوئی مرض لاحق ہو ہی نہ۔ 

بھئی جان، ہم دنیاداری میں کھونے ہی لگتے ہیں کہ پھر سے حملہ آوری یعنی "چار دن کی چاندنی، پھر اندھیری رات"۔


اب کی بار مبتلائے مرض ہوئے تو سوچا سوشل میڈیا کے دوستوں سے درد دل شریک کروں۔ 

ڈاکٹرز اور حکیم تو میرے ساتھ کم ہی ایڈ ہیں، پھر بھی کسی جانے والے کو کمنٹ میں ٹیگ کر سکتے ہیں۔ 

باقی دوستوں سے دعاؤں کی درخواست۔


مولا کریم تمام انسانوں کو شفائے کاملہ عاجلہ مستمرہ نصیب کرے۔


ازقلم۔ عمیر خان آباد

No comments